0092-313-5000-734    
Jobs  |   29 Apr 2025
Latest News
محترمہ لبنیٰ قریشی صاحبہ (سابق مرکزی صدرھیومن رائٹس انصاف و سماجی شخصیت) نے اپنے بیان میں عیسائیوں کےمذہبی پیشوا پوپ فرانسیسی کے انتقال پردلی رنج و افسوس کا اظہار کیا NINGBO JIAFENG ELECTRICAL APPLIANCE CO., LTD. and BATIE GHAR COMPANY محترمہ لبنیٰ قریشی صاحبہ (سابق مرکزی صدرھیومن رائٹس ونگ (سرپرست وومن ایمپاورمنٹ اینڈ ویلفیئر فاونڈیشن)و سماجی شخصیت ) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمارے ملک کا اصل سرمایہ کسان ہیں 巴基斯坦驻华大使馆在2025第二届巴基斯坦专业人士和学生论坛上启动了具有里程碑意义的导师计划。 خواتین کو بااختیار بنانے کا مطلب ہے خواتین کو اپنے انتخاب اور فیصلے کرنے کی آزادی اور طاقت دینا ,حرا عباس۔ وویمن ایمپاورمنٹ اینڈ ویلفیئر فاؤنڈیشن کی جانب سے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے جس کے مہمان خصوصی تحریک جوانان پاکستان عبداللہ حمید گل تھے Uzma Javed by خواتین کو جدید ٹیکنالوجی کے آلات سے آگاہی حاصل ہو women should be aware of the latest technology tools to make their capabilities آج سے 1500 سال پہلے ہمارا جو معاشرہ تھا جس میں ماں ،بہن اور بیوی تھی لیکن ان کا کوئی مقام نہیں تھا – حسیبہ بلوچ

جب تک ہماری پیداواری قوت نہیں بڑھے گی اور خرچے کم نہی  ں ہوں گے، کوئی خوشحالی نہیں آ سکتی۔ ,ڈاکٹر شہناز خان وائس چیئرپرسن برابری پارٹی پاکستان

| 26 Jul 2024  

جب تک ہماری پیداواری قوت نہیں بڑھے گی اور خرچے کم نہی  ں ہوں گے، کوئی خوشحالی نہیں آ سکتی۔

پیداواری قوت بڑھانے کے لئے:
1۔ انڈسٹری لگانا ہو گی اس میں ریاست کو ذمہ داری لینی ہو گی۔
2۔ زراعت کو جدید اصولوں اور ٹیکنولوجی کو چلانا یو گا۔
3۔ بجلی اور پانی کی مینیجمنٹ پر توجہ دینی ہو گی
4۔ نوجوان نسل کو سائینس ٹیکنولوجی، منطق، critical thinking , problem solving کی ٹریننگ دینی ہو گی۔
5۔ خواتین کو تعلیم، ٹریننگ اور جاب کے برابری کی بنیاد پر مواقع مہیا کرنے ہوں گے۔انکو سیاسی دھارے میں لانا ہو گا
6۔ ٹیکس کے نظام میں بہت سے ترامیم کرنی ہوں گی۔
7۔ لوکل گورمنٹ سسٹم مضبوط کرنا ہو گا
8۔ ڈیولپمنٹ بجٹ mna, mpa کے ہاتھ میں دینے کے بجائے سینٹرل سطح پر پلاننگ کے بعد لوکل گورنمنٹ کو بھی دینے ہوں گے۔ اس سے ہی مقامی مسلے حل ہوں گے
9۔روزگار پیدا کرنے کے لئے باقاعدہ پلاننگ کرنی ہو گی
10۔ لینڈ ریفارم کرنی اور لینڈ مافیا کا خاتمہ

خرچے کم کرنے کے لئے:

1۔ تمام non productive اخراجات کم کرنے ہوں گے، اس میں حکومتی اعلی عہدے داروں کی مراعات شامل ہیں، اور فوج ، بیوروکریسی، عدلیہ، منتخب نمائندے سب شامل ہیں
2۔ سرمایہ داروں اور صنعتکاروں کو سبسیڈی دینا بند کرنی ہو گی۔
3۔ ایمنسٹی سکیمیں ختم کرنی ہوں گی
4۔ اور بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنا ہو گا۔ جس طرح غبارے میں ایک حد سے زیادہ ہوا بھرنے سے غبارہ پھٹ جاتا ہے، وہی حال ملک کا بھی ہو گا۔

لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ یہ سب ہو گا کیسے؟ کیونکہ اس وقت کا حکمرانی طبقہ تو یہ نہیں کرے گا۔
اس کے لئے عام لوگوں کو خود سیاست میں منظم ہو کر ایک قوت بننا ہو گا۔
برابری پارٹی جواد احمد نے اسی لئے قائم کی ہے۔

لیکن عام لوگ تو آپس میں لڑنے کو ہر وقت تیار ہیں۔
ابھی محرم پر ریاست کو لڑائی جھگڑے کے مواقع نہ دینے کے لئے سیکیورٹی انتظامات کرنے پڑے۔ اگر ہم میں مذہبی رواداری بھی نہیں ہے، تو صوبائت، فرقے، رنگ نسل، ذات برادری، قبیلے کے اختلافات کیسے ختم ہوں گے؟
یہ سوالات ہیں جن کا جواب دئے بغیر ہم ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھا سکتے۔

 

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *