آج وومن ایمپاورمنٹ اینڈ ویلفیئر فاونڈیشن کے دفتر کے افتتاح کی تقریب منعقد کی گئی۔ جس کی مہمان خصوصی ایم پی اے محترمہ طاہرہ مشتاق تھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد عبدالمتین ہاشمی نے کہا کہ جو خواتین بزنس کرنا چاہتی ہیں ہمیں ان خواتین کو کاروبار میں مدد کرنا ہوگی۔ خواتین کو اپنا کاروبار کرنے سے ہی ایمپاور کیا جا سکتا ہے۔ ہمارے سامنے سب سے بڑی مثال اُمّ المومنین سیدہ خدیجۃُ الکُبریٰ رضی اللہ تعالی عنھا
مکہ کی ایک معزز، مالدار، عالی نسب خاتون جن کا تعلق عرب کے قبیلے قریش سے تھا۔ جو حسن صورت و سیرت کے لحاظ سے “طاہرہ” کے لقب سے مشہور تھیں۔ انھوں نے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو تجارتی کاروبار میں شریک کیا اور کئی مرتبہ اپنا سامانِ تجارت دے کر بیرون ملک بھیجا۔
انہوں نے مزید کہا، اگر معاشرے میں مثبت تبدیلی کوئی لا سکتا ہے تو وہ ہماری خواتین ہی ہیں۔ ہماری مائیں ، بہنیں اور بیٹیاں اگر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائیں اور اسلامی روایات کے مطابق کام کریں تو ہم بہت جلد ایک جدید ترقی یافتہ معاشرہ بنا لیں گے۔
آج کی جدید دنیا میں خواتین کی شرکت کے بغیر ترقی ناممکن ہے
طاہرہ مشتاق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں بلکل یہ نہیں چاہتی کہ لوگ نوکریوں کے پیچھے بھاگیں ، بلکہ اپنا کاروبار کریں۔ انہوں نے چینی کہاوت کا حوالہ دیا کہ کسی کو مچھلی مت دیں بلکہ مچھلی پکڑنا سکھاؤ، انہوں نے متین ہاشمی کی اس بات کی حمایت کی ہے کہ لوگوں کو ہم آسائشیں نہیں دے سکتے ہیں، مگر چھوٹے کاروبار کرنے میں مدد دے کر اچھی آسودہ اور عزت والی زندگی گزارنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
پاکستان کی ترقی میں اس تحریک کی ساری خواتین کا کردار ہو گا۔
محترمہ طاہرہ مشتاق نے اپنی ذاتی اور تمام حکومتی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
تقریب کے آخر میں وومن یونیورسٹی کی طالبات اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی فرنٹ لائن خواتین ورکرز میں حوصلہ افزائی کے لئے سرٹیفیکیٹس تقسیم کئے گئے۔