چین میں بلوچستان کی مختلف یونیورسٹیوں جن میں یونیورسٹی آف بلوچستان ، لسبیلہ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف گوادر شامل ہیں کے پروفیسرز کا مطالعاتی دورہ۔ ان پروفیسرز نے بیجنگ ، شنگھائی کا دورہ کیا۔ جیانگ سو یونیورسٹی کے ساتھ ایم او یو بھی سائن کئے گے۔ بیجنگ میں پاک چین اقتصادی اور ثقافتی سیمنار منعقد کیا گیا۔ جس میں ڈی جی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر جلال فیض نے کہا کہ بلوچستان کے طالبعلوں کا چین میں مختلف کلچر ل ایکسچینج پروگرام ہونا چاہئیے۔ تاکہ بلوچستان کے طالب علم اس سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔
ڈاکٹر دولت خان ، بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسر نے کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی میں چینی زبان کی آن لائین کلاسز بھی ہونی چائیے۔ اور چین کی حکومت بلوچستان کے طالب علموں کو اپنی سٹڈی کے دوران کم از کم ایک سمسٹر کا سکالرشپ پروگرام دے کر اور ہماری یونیورسٹی میں ایک ڈیپارٹمنٹ کی بھی تعمیر کی سکتی ہے۔
لسبیلہ یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر لطیفہ منصور نے کہا کہ چین کی یونیورسٹیوں ہمارے طالب علم اور اساتذہ کرام ثقافتی تبادلہ پروگرام کے تحت ٹرینگ کر سکتے ہیں۔ ٹیکنیکل ٹرینگ بھی کروائی جا سکتی ، طالب علموں کو اس کا بہت فائدہ ہو سکتا ہے اور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ڈی جی سٹوڈنٹس افیئر ڈاکٹر ناصر عبدل کا کہنا تھا یونیورسٹی آف بلوچستان بارہ ہزار سے زائد طالب علموں پر مشتمل بلوچستان کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے۔ ہماری یونیورسٹی کے طالب علوں کے ساتھ اساتذہ کو بھی ٹرینگ دینی چاہیے، تاکہ وہ اپنا تجربہ طالب علوں کے ساتھ شئیر کر سکیں۔