Jobs  |   19 September 2024

سعودی،چینی،ایران سہ فریقی کمیٹی نے غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ از:قلم نورین خان پشاور

| 28 Dec 2023  

سعودی، چینی اور ایرانی سہ فریقی کمیٹی نے درحقیقت غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔تینوں ممالک کے نمائندوں پر مشتمل یہ کمیٹی خطے میں جاری تنازعات اور انسانی مسائل کو حل کرنے کی کوششوں پر زور دیتی ہیں ۔
ریاض، سعودی عرب اور ایران نے بیجنگ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اپنے مکمل عزم
کا اظہار کیا ہے اور آئندہ جون میں سعودی عرب میں سعودی چینی ایران مشتر کہ سہ فریقی کمیٹی کا اجلاس منعقد کرنے پر بھی اتفاق کر لیا۔اور تینوں ممالک نے ایک اہم اجلاس میں فلسطین اور اسرائیل کے حالیہ معاملات پر بحث و مباحثہ کیا۔سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کی رپورٹ کے مطابق سہ فریقی کمیٹی کے اجلاس میں سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں حاصل ہونے والے مثبت نتائج کا جائزہ بھی لیا گیا۔ العربیہ کے مطابق سعودی چینی ایران سہ فریقی کمیٹی نے غزہ کی صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور زور دیا سر فلسطین پر کسی بھی معاہدے کو فلسطینی عوام کی مرضی کی عکاسی کرنی چاہیے ۔ مشترکہ سعودی چینی ایران سہ فریقی کمیٹی کا پہلا اجلاس جمعہ کی
شام بیجنگ میں اختتام پذیر ہوا۔
غزہ کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان دیرینہ تنازع، معاشی مشکلات اور سیکورٹی کی نازک صورتحال شامل ہیں۔کمیٹی نے فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے اور خطے میں استحکام کو فروغ دینے کے لیے فوری اقدام کی فوری ضرورت کو تسلیم کیا ہے۔
مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی خارجہ
امور کمیٹی کے دفتر کے ڈائریکٹر وزیر خارجہ وانگ یی نے سعودی اور ایرانی وفود کے سربراہوں کے ساتھ ایک گروپ میٹنگ کی۔ بیجنگ معاہدے کی پیروی کے لیے اجلاس کی صدارت چین کے نائب وزیرخارجہ ڈینگ لی نے کی۔اجلاس میں سعودی
عرب کے وفد کی سربراہی نائب وزیر خارجہ
انجینئر ولید بن عبد الکریم الخریبی اور ایرانی وفد
کی سربراہی نائب وزیر خارجہ ڈاکٹر علی باقری کنی نے کی۔ ملاقات میں سعودی عرب اور
ایران کے درمیان تعلقات میں حاصل ہونے
والے مثبت نتائج کا جائزہ لیا گیا۔ اپنی تشویش کے مشترکہ اظہار کے ذریعے سعودی عرب، چین اور ایران غزہ کے لوگوں کی مدد کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔وہ اس میں شامل تمام فریقوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ پرامن حل کے لیے کوشش کریں، بین الاقوامی قانون کا احترام کریں، اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔دونوں ملکوں کے درمیان چین کی سرپرستی میں گزشتہ مارچ میں طے پانے والے بیجنگ معاہدے کی روشنی میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات
دوبارہ استوار کئے گئے تھے ۔ اس دوران چینی
فریق نے تعمیری کردار ادا کرنے اور تعلقات
کو مضبوط بنانے کے لیے مزید اقدامات
کرنے کے لیے سعودی اور ایرانی فریقوں کی
حمایت جاری رکھنے کی اپنی تیاری کا اعادہ کیا۔ تینوں فریقوں نے مختلف شعبوں میں سہ فریقی تعاون کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ مزید برآں، کمیٹی غزہ کے لیے انسانی امداد کی اہمیت پر زور دیتی ہے، اور بین الاقوامی برادری سے ضروری امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کرتی ہے، خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال، بنیادی ڈھانچے اور بنیادی خدمات کے شعبوں میں۔وہ غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور تجارت اور سامان اور لوگوں کی نقل و حرکت کے لیے اہم راستے بحال کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔
اگرچہ کمیٹی کا اظہار تشویش کوئی فوری حل پیش نہیں کرتا، لیکن یہ غزہ کی صورتحال کی عجلت کے حوالے سے ان تین بااثر ممالک کے درمیان اتفاق رائے کی نشاندہی کرتا ہے۔ مسائل کو اجتماعی طور پر حل کرتے ہوئے، کمیٹی کا مقصد خطے میں دیرپا امن اور استحکام لانے کے لیے بین الاقوامی کارروائی کے لیے بیداری اور دباؤ بڑھانا ہے۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *