مسجد اقصی مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، پہلے مسلمان اس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھتے تھے۔ پھر خانہ کعبہ کی طرف نماز پڑھنے کا حکم ہوا، حضرت عمر فاروق نے اپنے دور میں بیت المقدس کو فتح کیا، ایک مسجد تعمیر کی گیں۔ صلیبی جنگوں کی وجہ سے عیسائیوں نے اس پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا، ایسے میں صلاح الدین ایوبی تھے جنہوں نے دوبارہ اس کو واپس لے لیا، فلسطین ارض انبیاء ہے ، اس وقت تمام مسلمانوں کو ایک ہی بات پر متفق ہو کر فلسطین کے لیے اواز اٹھانی چاہیے، تمام عرب ممالک کو اس وقت مظلوم فلسطینوں کاساتھ دینا چاہیے۔ فلسطین جل رہا ہے، مسلمانوں پر اسرائیل اندھا دھند ظلم کر رہا ہے، بیچارے مریض بھی اس کا شکار ہو گئے ہیں، اسرائیل اسپتالوں کو بھی گولہ باری کا نشانہ بنا رہا ہے۔ چھوٹے چھوٹے بچے اپنی جان تڑپ تڑپ کر دے رہے ہیں۔ اب تک ہونے والی اس بربریت میں 8 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ فلسطینیوں کی مدد کے لیے اس وقت تمام مسلمانوں کو اپنی تمام رنجشیں بھول کر ساتھ ہو جانا چاہیے۔ مسلمانوں کے لیے ایک شرم کی بات ہے کہ اس کے مسلمان بھائیوں پر ظلم ہو رہا ہے اور اس کے لیے اواز نہ اٹھائے۔ کئی بچے یتیم ہو چکے ہیں کئی اپنے گھروں سے نکل کر دوسری جگہ پناہ لیتے ہیں۔ ادھر بھی یہ مارے جاتے ہیں۔ جائیں تو کہاں جائیں اپنی جان کا ڈر ہے ان کو ہر طرف اپنی موت نظر ارہی ہے، اس وقت عالمی برادری کو چاہیے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کی پاسداری کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ غزہ میں فوری جنگ بدلی کی جائے۔
جنگوں کا ایک قانون بنایا جاتا ہے جس کے تحت بوڑھوں بچوں کو نقصان نہیں پہنچایا جاتا، مگر اسرائیل نے اپنی بربریت سے فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھادیےہیں۔ چھوٹے بچوں کو اس کا نشانہ بنایا گیا ان کو شہید کر دیا گیا، تمام مسلمانوں کو اس وقت ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہو جانا چاہیے اور فلسطین کی مدد کرنی چاہیے۔ صلاح الدین ایوبی اور صدام حسین جیسا بندہ پیدا نہیں ہو سکا۔ جو مظلوم فلسطینیوں کی مدد کرے۔
مسلمانوں جاگ جاؤ عرب کے امیروں جاؤ۔ ایسے تمام مسلم ممالک جو امیر ترین مسلم ممالک ہیں ان کو چاہیے کہ اس وقت فلسطین کا ساتھ دیں۔ اسرائیل مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ یہودیوں کو اس اقدام سے روکنے کے لیے اقدامات کرنےچاہیے۔ فلسطین کو جلنے سے بچا لو۔ مسلمانوں یہ وقت ان کی مدد کا ہے سوچنے کا وقت بھی نہیں ہے۔ اس وقت تمام مسلمان ممالک کے جاگ جانے کا وقت ہے۔ مظلوم فلسطینی قیامت کے دن ہماری شکایت کریں گے کہ ہمارے پاس طاقت کے ہوتے ہوئے بھی ہم نے ان کی مدد نہ کی۔ مسجد اقصی ہمارا قبلہ اول ہے ہم سب کو اسے بچانے کے لیے ایک ساتھ ہو جانا چاہیے۔