Jobs  |   11 September 2024

معلمین کے حقوق کی پامالی، متعلمین کو تعلیم سے محروم کیئے جانے کی کاوشیں تحریر : صائمہ ثومی ( شعبہ درس و تدریس ، ماہر نفسیات ، نعت خواں ، ہوسٹ )

| 22 Oct 2023  
معلمین کے حقوق کی پامالی، متعلمین کو تعلیم سے محروم کیئے جانے کی کاوشیں تحریر : صائمہ ثومی ( شعبہ درس و تدریس ، ماہر نفسیات ، نعت خواں ، ہوسٹ )
موجودہ نگران حکومت میں اساتذہ کرام جو قوم کے بچوں کا مستقبل سنوارتے اور بناتے ہیں اُن کو تعلیم سے محروم و دور کیئے جانے کی کوششیں کی جار ہی ہیں سرکاری اسکولوں کی نجکاری کیئے جانے کی خبریں جب سے ملنا شروع ہوئی ہیں اساتذہ اپنے اور طالب علموں کے حقوق کے لیئے سڑکوں پہ پر امن احتجاج کر رہے ہیں دین اسلام اور شریعت رسول ﷺ میں اُستاد کو خاص بڑا مقام و مرتبہ حاصل ہے اساتذہ روحانی والدین کی جگہ ہوتا ہے استاد و اساتذہ انسان کو مسند و منصب انسانیت پہ فائز کرتے ہیں سرکاری اسکولوں کو پرائیویٹ کرنے سے غریبوں کے بچے تعلیم سے دور ہو کر جہالت، لاعلمی و لاشعوری کے اندھیروں میں چلے جائیں گے استاد قوم کا معمار ہوتا ہے رسول اللہ ﷺ جو کہ رحمتہ العالمین ﷺ ہیں اُنھوں نے در س و تدریس پڑھنے پڑھانے کو پغمبری شعبہ کہا ہے اساتذہ اپنے حقوق کے لیئے سڑکوں پہ نکلے اُن پر لاٹھیاں برسائی گئیں اساتذہ کو پابند سلاسل کیا گیا اساتذہ کرام کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا آپ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں معلم بنا کہ بھیجا گیا ہوں ہر معاشرے میں ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں مگر اساتذہ جو تعلیم کے معاملے پر سرکاری اسکولوں کی نجکاری پر سڑکوں پر نکلے ہیں ان میں بچوں کی بڑی تعداد بھی ہمارے ساتھ ہے اساتذہ کے مسائل لیف انکیشمنٹ، پینشن و نوکریوں کے شدید مسائل ہیں بچے پر امن احتجاج میں اپنی مرضی سے خود شریک ہوئے ہیں کسی استادنے اپنے کسی طالب علم و شاگرد کو نہیں کہا کہ فلاں احتجاج میں آؤ طالب علموں نے اساتذہ کرام سے تکریم و تعظیم کا مکمل حق ادا کیا ہے اور وہ خود احتجاج میں اپنی مرضی سے آئے ہیں میرے پاس الحمد اللہ سوشل میڈیا کی طاقت ہے میری ویڈیوز کو لاکھوں لوگ پوری دنیا کے کونے، خطے، قریے میں دیکھتے ہیں میں نے دوران کلاس والدین کی اجازت سے نعت کی ویڈیو بنائی تھی مجھے اس نعت کی ویڈیو پر عزت احترام کا وہ مقام ملا ہے جو دنیا میں کسی اور شعبے میں نہیں مل سکتا استاد کا مقام یہ ظالم جابر حکمران کبھی نہیں چھین سکتے ہمارا بنیادی مطالبہ ہے کہ اسکولوں کی نجکاری بند کی جائے اسکولوں کی نجکاری ہونے سے حکمرانوں و اشرافیہ کی پوری کوشش ہے کہ غریبوں کے بچے تعلیم جیسی عظیم دولت کو حاصل کرنے سے محروم رہیں سرکاری اسکولوں کی نجکاری ہونے سے غریب کا بچہ تعلیم حاصل نہیں کر سکے گا پرائیویٹ مالکان کے زیر سرپرستی سرکاری اسکولز آ جائیں گے جہاں غریبوں کے بچوں کے لیئے تعلیم کو حاصل کرنا صرف مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہو جائے گا یہ حکومت سفید پوش طبقے کا بھرم چھین لینا چاہتے ہیں تعلیمی حوالے سے تبدیلیاں سرکاری اسکولوں کی نجکاری اساتدہ کرام کی نوکریوں کے مسائل یہ بہت سنجیدہ مسئلے ہیں مجھے بتایا جائے کہ ریڑھی والا، لوہے کا کام کرنے والا ویلڈر، لکڑی کا کام کرنے والا کار پینٹر اور مزدور طبقہ دھاڑی دار جو اپنے بچوں کو ہزاروں میں فیسیں دے کر کیسے تعلیم دلوائے گا اساتذہ کرام کو نوکریوں سے نکال دیا جائے گا پینشنز ختم کر دی جائیں گی یہ مسئلہ پورے پاکستان کے اساتذہ کرام کا ہے اساتذہ کرام ہی ایک وحشی و درندہ صفت انسان کو انسانیت سیکھلاتا ہے یہ کرسی یہ اقتدار و اختیارات اشرافیہ کے لیئے چند دنوں کے لیئے ہے اساتذہ کرام تب تک احتجاج پورے پاکستان میں کرتے رہیں گے جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے ڈینگی مہم میں اساتذہ، کرونا وائرس میں ہم اساتذہ، الیکشن مہم اساتذہ، ہر جگہ ہم اساتذہ نے فرائض کی ہے مگر پھر بھی ہم کو اپنے حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے اساتذہ کرام نے ہمیشہ ایمان داری و دیانت داری سے فرائض ادا کیئے ہیں نگران حکومت پنجاب کے سرکاری اسکولوں کو پرائیویٹ کرنے کا جو خطرناک منصوبہ بنا رہی ہے پرائمری اسکولز کی فیس کی طالب علم تین ہزار روپے چھٹی سے آٹھویں تک پانچ ہزار روپے اور نویں سے لیکر میٹرک تک آٹھ سے دس ہزار روپے تک وصول کی جائے گی نجکاری کے بعد مفت کتابیں بھی نہیں ملیں گی اساتذہ کرام جب احتجاج کے لیئے باہر سڑکوں پر نکلتے ہیں اُن پر پتھراؤ کیا جاتا ہے اُن کو زخمی کیا جاتا ہے مجھے بتایا جائے کہ جو اساتذہ ملازمت پیشہ ہیں جو کہاں کدھر جائیں گے اپنے معاشی معاملات کیسے چلائیں گے والدین اپنے بچوں کو تعلیم کس طرح دلوائیں گے اساتذہ اس قت سڑکوں پر صرف اپنی ہی نہیں پاکستانی قوم کے بچوں کے روشن سنہرے تعلیمی مستقبل کی جنگ لڑ رہے ہیں میں سمجھتی ہوں کہ استاد کا مقام منفرد ہے استاد ایک ماہر نفسیات بھی ہے استاد سے پڑھ کر انسان زندگی کے مختلف شعبہ جات میں اپنی علمیت و قابلیت کے جوہر دکھاتا ہے میں اپنی کلاس میں بزم ادب کا انعقاد کرتی ضرور ہوں بچوں کے دلوں میں عشق رسول ﷺ کی شمع روشن کرتی ہوں بطور ماہر نفسیات و باحیثیت استاد سمجھتی ہوں کہ کلاس میں موجود ہر بچوں کی نفسیات کو سمجھتے ہوئے تعلیم دینا ہی اصل معلمانہ شعبہ ہے حکومت جلد از جلد ہمارے جائز مطالبا ت حل کرے ہم ہی وہ لوگ ہیں جو ڈینگی مہم میں نظر آتے ہیں ہم نے ہی کرونا وائرس کے دنوں میں ڈیوٹیاں دی ہیں الیکشنز میں بھی ہمیں یاد کیا جاتا ہے اساتذہ کرام درس و تدریس کے علاوہ بیشمار اضافی کام کرتے ہیں سرکاری اسکولوں سے زیادہ قابل ترین اساتذہ سرکاری اسکولوں کے ہیں حکومت اگر مطالبات ہمارے نہیں مانے گی ہم احتجاج جاری رکھیں گے

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *