وہ معاشرے ترقی کی منازل طے کرتے ہیں جن کی قیادت پرعزم وسیع النظر دوربین نگاہ رکھنے والے افراد پر مشتمل ہوتی ہے اپنے ٹارگٹس پر فوکس کر کے ہی ہم دنیا کی دوڑ میں اگے بڑھ سکتے ہیں مایوسی اور بددلی کی فضا کو عزم و ہمت اور امید میں بدلنے کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار مقررین نے گزشتہ روز وزارت انسانی حقوق پاکستان اور گلوبل پیس اینڈ ہارمونی یوکے اسلام آباد پاکستان کے زیر اہتمام کیمونیکیشن سکلز کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ ورکشاپ کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ورکشاپ سے افتخار احمد کنٹری ہیڈ جی پی اے ایچ پاکستان چیف کوارڈینٹر جی پی اے ایچ پاکستان سبطین رضا لودھی سی ای او پاک ایڈ اسلام آباد سابق ٹرینر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام حسیب کیانی ڈپٹی چیف سوشل سیکٹر نثار احمد حسابق ڈاہریکٹر حاجی اکبر چیمہ ثقلین ربانی نے خطاب کیا مقررین نے کہا کہ ہمیں تنقید برائے تنقید سے نکل کر تنقید برائے اصلاح کی طرف آنا ہوگا اور دوسروں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے بجائے اپنے اپ کو درست سمت پر ڈالنے کی ضرورت ہے بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں اپنی اصلاح کرنے کے بجائے دوسروں کی غلطیاں نکالی جاتی ہیں اور دوسروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ساری صلاحیتیں منفی سرگرمیوں پر صرف کی جاتی ہیں جس کے نتیجے میں معاشرے میں مایوسی کی کیفیت پیدا ہوتی ہے مقررین نے کہا کہ جو لوگ دوسروں کی خامیاں تلاش کرتے ہیں اور اپنی خامیوں سے صرف نظر کرتے ہیں ان کا یہ کردار معاشرے کو منفی سمت پر ڈال دیتا ہے ہمیشہ اچھائی کے پہلو کو نمایاں طور پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے اور منفی چیزوں کو صرف نظر کر کے اگے بڑھنے کی ضرورت ہے مقررین نے کہا کہ وہ معاشرے ہمیشہ دنیا کی دوڑ میں اگے بڑھ جاتے ہیں جہاں کے لوگ اپنی سمت کا درست تعین کرتے ہیں مقررین ن کہا کہ خدمت انسانیت کے ذریعے مصیبت زدہ لوگوں کے کام آنا ہی اصل زندگی ہے مقررین نے کہا کہ بہترین انداز تکلم اور اچھے الفاظ کا چناؤ آپ کے مخاطب پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے اچھے اور پرتاثیر الفاظ سخت گیر دل کو بھی موم کردیتے ہیں اچھی تحریر اچھی گفتگو سامعین پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے
اسلام اباد (عبدالہادی قریشی) کسی بھی معاشرے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے تنظیم ویثرن بروقت فیصلے اور ٹارگٹ پر فوکس کرنے کی ضرورت ہے
| 25 Jan 2024