وہ ایک ایسی لڑکی تھی
پھولوں کے جیسی تھی
بات بہ بات پہ ہنستی تھی
اپنی موج میں مست رہتی تھی
فکر نہ کوئی اسکو ستاتی تھی
سب کے دلوں پہ راج کرتی تھی
وہ ایک ایسی لڑکی تھی
کانچ کی آنکھوں جیسی تھی
وہ چاند کے جیسی تھی
سب سے وہ لڑ جاتی تھی
ذرا نہ کسی سے ڈرتی تھی
چھوٹی چھوٹی شرارتیں کرتی تھی
وہ ایک ایسی لڑکی تھی
وقت نے لی پھر انگڑائی
اس میں بھی تبدیلی آئی
ہنسی کی جگہ اداسی آئی
کالے بالوں میں چاندی کیا آئی
موج مستی بھی اس نے دور بھگائی
وہ ایک ایسی لڑکی تھی
دیکھ کےاب اس کو ایسا لگتا ہے
جیسے صدیوں سے نہ ہو وہ مسکرائی
سپنے اس کے سارے ٹوٹ گئے
جو اپنے تھے وہ بھی روٹھ گۓ
بیچ راستے میں ساتھ چھوٹ گۓ
وہ ایک ایسی لڑکی تھی
جو پھولوں کے جیسی تھی