پاکستان میں آرمی چیف عاصم منیر تاریخ کے بہترین اور ملخص سپہ سالار پاکستان ہے۔جناب عاصم منیر صاحب کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔مگر اسکے ساتھ ساتھ آرمی چیف کا مافیا کے خلاف برسر پیکار ہونا اور مافیا کے درمیان تصادم ایک پیچیدہ اور کثیر الجہتی مسئلہ ہے۔پاکستانی فوج کے سربراہ کے طور پر، آرمی چیف عاصم منیر صاحب پاکستان کے اندر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اہم اختیار اور ذمہ داری رکھتے ہیں۔
یہاں پر عرض کرتی چلوں کہ اصطلاح “مافیا” عام طور پر منظم جرائم پیشہ گروہوں سے مراد ہے جو مختلف غیر قانونی سرگرمیوں جیسے منشیات کی اسمگلنگ، بھتہ خوری، منی لانڈرنگ اور بدعنوانی میں ملوث ہیں۔یہ مجرمانہ نیٹ ورک اکثر کسی قوم کے استحکام اور ترقی کے لیے اہم چیلنجز کا باعث بنتے ہیں۔اور ملک کو کمزور کرنے اور تباہ کرنے کے درپے ہوتے ہیں۔
پاکستان کے تناظر میں جہاں بدعنوانی اور مجرمانہ سرگرمیاں مسلسل مسائل رہی ہیں، آرمی چیف کا مافیا کے خلاف سخت موقف اختیار کرنا فطری امر ہے۔عاصم منیر صاحب، یا اس معاملے کے لیے کوئی بھی آرمی چیف، تسلیم کرتا ہے کہ مافیا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، گورننس میں خلل ڈالتا ہے، اور سماجی و اقتصادی ترقی میں رکاوٹ ہے۔
مافیا سے نمٹنے کے لیے آرمی چیف مختلف حکمت عملی اپنا سکتے ہیں۔ان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون، انٹیلی جنس اداریوں کو ایک صف میں کھڑا کرنا، اور موثر قانونی کارروائی کے لیے عدلیہ کو مدد فراہم کرنا شامل ہو سکتا ہے۔مزید برآں، مسلح افواج مجرمانہ نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور اپنی صفوں میں بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے خود آپریشن کر سکتی ہیں۔
تاہم، یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ مافیا کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے معاشرے کے تمام طبقات کو شامل کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔ اگرچہ فوج ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے، لیکن دیرپا حل میں عدلیہ کو مضبوط کرنا، شفافیت کو فروغ دینا اور سماجی و اقتصادی ترقی میں سہولت فراہم کرنا شامل ہے۔اس پیچیدہ مسئلے سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے متعدد اداروں اور عوامی شرکت کے درمیان باہمی تعاون کی کوششیں ضروری ہیں۔
مزید یہ کہ مافیا کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ قانون کے دائرے میں ہوں اور انصاف اور انسانی حقوق کے اصولوں پر کاربند ہوں۔آرمی چیف اور مافیا کے درمیان کسی بھی قسم کے تصادم کو مناسب طریقہ کار پر عمل کرنا چاہیے، شفافیت کو یقینی بنانا چاہیے اور اس میں ملوث تمام افراد کے حقوق کا احترام کرنا چاہیے۔
بالآخر، پاکستان میں آرمی چیف اور مافیا کے درمیان جدوجہد بدعنوانی، منظم جرائم، اور ایک منصفانہ اور خوشحال معاشرے کی تلاش کے خلاف وسیع تر جنگ کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے جامع اور غیر جانبدارانہ انداز میں ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پرعزم اور مستقل کوشش کا مطالبہ کرتا ہے۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر صاحب نے کہا ہے کہ ہم قوم کے ساتھ مل کر ہر مافیا کی سرکوبی کریں گے۔