Jobs  |   19 September 2024

کالم تحریر= تہمینہ فاطمہ (ڈی جی خان)

| 4 Jan 2024  
                                توبہ
بقول شاعر
عصیاں سے کبھی ہم نے کنارہ نہ کیا
پر تو نے بھی دِل آزردہ ہمارا نہ کیا
ہم نے تو بہُت کی جہنم کی تدبیر
مگر تیری رحمت نے گوارہ نہ کیا
حقیقی توبہ گناہ سے باز آ جانے کا نام ہے ۔محض زبان سے اقرار اور بار بار اے اللّٰہ تعالٰی مُجھے معاف کر دے کی تکرار سے توبہ نہیں ہو جاتی بلکہ گناہ کو ترک کر دینے سے توبہ قبول ہوتی ہے ۔توبہ خالص اندر کی دُنیا کے انقلاب کا نام ہے ۔توبہ اِنسانی نفس کا اپنے خلاف قیام کا نام ہے ۔اِس لیئے تُو افضل جہاد نفس کا جہاد قرار دیا گیا ہے ۔توبہ کا تعلق اِنسان کی اندر کی دنیا سے ہے ۔توبہ تجدیدِ وفا ،خدا سے جڑ جانے اور گُناہوں سے باز آ جانے کا نام ہے ۔اللّٰہ تعالیٰ سچی توبہ کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے اور اُن کو اپنا دوست رکھتا ہے ۔
توبہ اِنسان کو روحانی بلندی عطا کرتی ہے ۔توبہ اِنسان میں عجز و انکساری پیدا کرتی ہے ۔
توبہ اِنسان کو خالق کائنات کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کا ہنر سیکھاتی ہے۔
توبہ اِنسان کے اندر پائی جانے والی اوصاف رزیلہ کے خاتمے کا سبب بنتی ہے ۔
توبہ اِنسان میں پائی جانے والی اوصاف حمیدہ کو پروان چڑھانے میں مدگار ثابت ہوتی ہے ۔
توبہ روح کا ربِ کائنات سے جُڑ جانے کا نام ہے ۔توبہ روح کے غُسل کا نام ہے ۔توبہ کرنے سے اِنسان محبوب پرور دگار بن جاتا ہے ۔
توبہ خُدا کی رحمت سے لو کو لگائے رکھنے کا نام ہے ۔
دُعا ہے کہ پرور دگار ہمارے کبیرہ و صغیرہ گناہ معاف فرمائے اور ہمیں سچی توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یارب العالمین

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *