Jobs  |   19 September 2024

تہمینہ فاطمہ ( ڈی جی خان) پاکستان کی تباہی کی وجوہات:

| 7 Jan 2024  

جِس طرح کامیابی و کامرانی میں ٹھوس وجوہات پوشیدہ ہوتی ہیں ۔اسی طرح ناکامی ،نا مرادی اور تباہی میں بھی ٹھوس وجوہات چھپی ہوتی ھیں ۔اگر تباہی میں چھپی وجوہات کی بر وقت آگاہی حاصل نہ ہو تو بہت بڑی مصیبتو کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔پاکستان کی تباہی میں یہ چند وجوہات پوشیدہ ہیں ۔
1=اعلیٰ قیادت کا فقدان
2=اداروں کی آپسی چپقلش
3=ناقص تعلیمی نصاب
4=جگہ جگہ قانون شکنی
اِن سب وجوہات پر مستقل ایماندارانہ طریقے سے بیک وقت کام کریں گے تو پاکستان سیاسی اور معاشی بحران سے باہر نکلے گا ۔پاکستان کو جتنا تعلیم یافتہ اور اعلیٰ عہدے دارانوں نے تباہ کیا ہے اتنا اُن پڑھ اور مزدوروں نے نہیں ۔تمام پڑھے لکھے کسی نہ کسی ادارے سے فارغ التحصیل ہیں ۔بچہ لائن توڑنا تو تعلیمی اداروں میں ہی سیکھ لیتا ہے ۔ہمارے تعلیمی نظام کی بُنیاد گریڈز پر ہے قابلیت پر نھیں ۔گریڈز ہمارے تعلیمی نظام کو کھوکھلا کر رہے ہیں ۔ہمیں اب غفلت کی نیند سے جاگنا ہو گا ۔بچہ تعلیم حاصل کرتے ہوئے ہنر بھی سیکھے ۔تاکہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد خود کفیل بھی ہو سکے ۔ہمیں قوم کو جدید تعلیمی نظام سے روشناس کرانا ہو گا ۔ہم نے تعلیمی نظام میں مضامین میں اِضافہ کیا ہے ۔طالب علموں میں قابلیت کو بڑھانے کے لئے ٹھوس اقدامات نھیں کیۓ ۔تعلیم کا بُنیادی مقصد ہوتا ہے طالب علموں کو قابل بنانا ۔لیکِن ہمارا تعلیمی نظام رٹو طوطا بنانے کی فیکٹری بن چُکا ہے ۔طالب علموں کا قابلیت سے دُور دُور تک کوئی واسطہ نہیں ہے ۔ہم انگریزی بولنا تو سیکھ گئے لیکِن اپنی زندگی میں پیش آنے والے روزمرہ مسائل کو حل نہیں کر سکتے ۔نتیجہ آج ہر دوسرا طالب علم نوکری نہ ملنے پر ڈپریشن کا شکار ہے ۔تعلیم جو قوم کو اُمید کی راہ دکھاتی ہے اورجینے کا ڈھنگ سکھاتی ہے ۔ہم تعلیم حاصل کرنے کے بعد مایوسی کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ہم ملک و قوم کی ترقی میں کوئی خاطر خواہ کردار ادا نہیں کر پاتے ۔سب سے پہلے تعلیمی نظام کو ٹھیک کیا جائے ۔بہترین نصاب کا انتخاب کیا جائے ۔ایسے نصاب کا انتخاب کیا جائے جو دور حاضر کے مسائل کو حل کر سکے ۔تعلیم ہی کے ذریعے پاکستان کی ترقی مُمکن ہے۔

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *