Jobs  |   13 September 2024
تازہ ترین

خوبصورت رنگوں اور روشنیوں کا چمکتا شہر شہنگائی, عائشہ عالم ہیڈ آف پاکستان سٹڈیز مانسہرہ

| 17 Aug 2023  
خوبصورت رنگوں اور روشنیوں کا چمکتا شہر شہنگائی

پاکستان کا ہمسایہ دوست ملک چین اس وقت بین الاقوامی توجہ کا مرکز ہے. 1978 کے بعد چین نے جس طرح دن رات ترقی کے منازل طے کیے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں. خاص کر 2013 کے بعد جس طرح چین کے معاشی منصوبوں نے پوری دنیا میں انقلاب برپا کیا اس کی مثال آج کی جدید دنیا میں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے کہ کوئی ملک اس طرح سے بھی دوسرے ملکوں میں انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے. یہی وجہ ہے کہ دنیا کے باقی ممالک چین کی اس ترقی کو اور اس باری برکم ا انویسٹمنٹ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں. چین دنیا کے نقشے پر ایک ابھرتی ہوئی معاشی طاقت ہے جو امن کے ساتھ ترقی شاہراہ پر گامزن ہے چین کا معاشی مرکز شنگھائی چین کی آنے والی انقلابی تبدیلیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے. روشنیوں میں جگمگ کرتا شنگائی اس وقت پوری دنیا کے لیے توجہ کا مرکز ہے. یہ شہر نہ صرف چین کے لیے بلکہ بین الاقوامی برادری کے لیے ایک امید کی کرن ہے شہنگائی کی اگر تاریخ کی بات کی جائے تو شنگائی تاریخی پس منظر کے لحاظ سے 4000bc پرانا شہر ہے. چین کی پرانی تہذیب و ثقافت کے لحاظ سے یہ شہر اپنی الگ پہچان رکھتا ہے. موجودہ چین جس کی بنیاد 1 اکتوبر 1949 میں رکھی اس میں بھی شنگائی کے کردار کو ہم کسی صورت نظر انداز نہیں کر سکتے 23 جولائی 1921 میں چین کی کامنسٹ پارٹی کا پہلا اجلاس شنگائی میں ہوا اور اس وقت کسی کو کیا پتہ تھا کہ جس شہر میں کامنسٹ پارٹی کا پہلا اجلاس ہوا ہو رہا ہے آنے والے مستقبل میں یہ شہرچائنہ کی ایک واضح پہچان دنیا پر نمایاں کر دے گا. یہ شعر اس وقت چین کے مستقبل کا تعین کر رہا ہے کہ 1949 کے بعد چین جس ترقی کی سمت بڑھ رہا تھا آج شہنگائی کی صورت میں وہ دنیا کے سامنے ہے. 1978 کے بعد جس طرح چین نے انقلابی معاشی پالیسیوں کا آغاز کیا اس کے ثمرات آج پوری دنیا دیکھ بھی رہی ہے محسوس بھی کر رہی ہے اور یہ خواہش بھی کر رہی ہے کہ وہ بھی چین کے طرز کی ترقی کی رفتار میں شامل ہوں. چین کا معاشی ہب اس وقت جدید ترین ترقی کا ایک خوبصورت شاہکار ہےاس بات کا گواہ ہے کہ جب قوموں کے جذبے بلند ہوں تو ان کو آگے ے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا. شہنگائی کی بلند و بالا خوبصورت صاف ستھری عمارتیں چین کے قدوکاٹھ کو دنیا کے سامنے نمایاں کرنے میں ایک الگ پہچان رکھتی ہیں. جولائی کے مہینے میں چین کی سب سی خوبصورت ترین شہر شہنگائی کا جب میں نے نظارہ اپنی انکھوں سے دیکھا تو میرے لیے یہ ایک بہترت انگیز بات تھی کہ وہ ملک جس کو پچھلے دو ڈھائی سال سے امریکہ اور بھارت کی طرف سے بے شمار تنقید کا سامنا تھا کرونا وائرس کے بعد اب اس ملک نے کس طرح اپنی ترقی کی اڑان کا سفر جاری رکھا اور ان تین سالوں کے اندر اندر شہنگائی کے اندر بے شمار تبدیلیاں آئیں اور یہ تبدیلیاں کسی معجزے سے کم نہیں شہنگائی کی جدید ترین ترقی کا اندازہ وہاں کی سڑکیں وہاں کا انفراسٹرکچر وہاں کے بازاروں کے اندر جو جدید طرز کی خرید و فروخت کے سامان اور ان کی ترقی کے جو اسباب ہیں ان سے لگایا جا سکتا ہے. شہنگائی دنیا کا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک رکھنے والا شہر ہے اور سب سے زیادہ تیز ترین بہترین دوڑنے والی ٹرین بھی شہنگائی میں ہے اور اس شہر کو میجک سٹی بھی کہا جاتا ہے شنگائی ٹرین کی اگر بات کریں تو شنگائی سے بیجنگ تک کا فاصلہ پانچ گھنٹے کے اندر طے ہوتا ہے یہ ٹرینیں ایک خوبصورت گھر کے مترادف ہیں ان میں صاف ستھری ہوادار اور صاف ستھرا ماحول ہے کھانے پینے سے لے کر آپ کی جو بھی بنیادی ضروریات چاہیں پانچ گھنٹے کے اندر وہ اس سفر میں آپ کو میسر ہوتی ہیں اور آپ کو ایسے لگ رہا ہوتا ہے کہ جیسے آپ اپنے گھر کے کسی ایک کمرے میں بیٹھے ہوں صاف ستھری اور سلیقہ مند سٹاف اپ کی بروقت مدد کے لیے ان تیز ترین ٹرینوں کے اندر موجود ہوتا ہے اس شہر کو میجک سٹی کہا جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں کی سحر انگیز خوبصورتی آنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتی ہے یہ شہر سب سے زیادہ آبادی رکھنے والے شہروں کی فہرست میں شامل ہے یہ دنیا کا تیسرا بڑا شہر جانا جاتا ہے کشادہ اور صاف سڑکیں اور ان پر دوڑتی جدید ترین گاڑیاں ہر آنے والےپر ایک پرکشش اثر ڈالتی ہیں. پچھلے 40 سالوں میں چین نے ترقی کی ایک نئی داستان رقم کی ہے جو باقی دنیا کے لیے ایک مثال ہے. مگر بات کی جائے جدید ٹیکنالوجی کی تو اس میں بھی شہنگائی سب سے اگے ہے شنگائی کی بلند ابالا عمارت شنگائی ٹاور جس کی تعمیر ایک نومبر 2008 میں شروع ہوئی اور اگست 2014 میں چھ سال کے عرصے میں یہ عمارت پایہ تکمیل تک پہنچی. اور 1 فروری 2015 کو اس عمارت کو عام عوام کے لیے کھول دیا گیا اس عمارت کو شہنگائی کنسٹرکشن گروپ نے تعمیر کیا 128 منزلہ اس عمارت سے پورے شہنگائی کا خوبصورت نظارہ ہوتا ہے شنگائی ٹاور سے دریائے فوڈان کی خوبصورتی کا ایک الگ ہی منظر دیکھنے کو ملتا ہے. اس ثقافتی تہذیبی اور جدت کے ساتھ ساتھ شنگائی بین الاقوامی سیاست میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے یہاں سال بھر تجارتی اور سیاسی وفود کا آنا جانا لگا رہتا ہے اس کی ایک بڑی مثال شنگائی کو اپریشن ارگنائزیشن جیسی تنظیم کی ہے. جو بین الاقوامی سطح پر بہت سارے ممالک کے درمیان اپنا کردار ادا کر رہی ہے بہت بڑی بڑی کمپنیوں کے دفتر یہاں پر قائم ہیں اسی وجہ سے چین کا یہ معاشی ہب سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے تعلیم کی اگر بات کی جائے تو چین نے پچھلے 40 سالوں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے میدان میں بے شمار فتوحات حاصل کی اور اس وقت چین کا شمار دنیا کی ترقی یافتہ اقوام میں ہوتا ہے اور شنگائی کو اگر ہم دیکھیں تو شنگائی ترقی کی ایک واضح مثال ہے اور یہاں شنگائی کی تعمیر اور ترقی میں تعلیمی اداروں کا کردار بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے چین کے اندر 2800 سے زیادہ یونیورسٹیز قائم ہیں لیکن کچھ جامعات ایسی ہیں جو بین الاقوامی سطح پر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور جدید تعلیم کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں یہاں شہنگائی میں سب سے بنیادی کردار فوڈان یونیورسٹی شنگائی کا ہے جو کہ چائنہ کی تیسری بڑی یونیورسٹی جانی جاتی ہے اور اس یونیورسٹی کا اثر رسوخ خطے کے باقی ممالک میں بھی سر چڑھ کر بول رہا ہے اور یہاں پر اس یونیورسٹی میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ آرٹس سوشل سائنسز کے بہت سارے ڈیپارٹمنٹ قائم ہیں اور اس وقت چائنہ کے اندر باقی ممالک کے سٹوڈنٹس تعلیم سے مستفید ہو رہے ہیں اور چائنہ کی جامعات کا کردار بھی اس وقت بین الاقوامی سطح پر بہت زیادہ جانا اور مانا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ پچھلے 15 سے 20 سالوں میں چین کے اندر تعلیم کے حصول کے لیے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں کی تعداد میں دنیا کے دوسرے ممالک سے لوگوں نے چین کا رخ کیا. چینی قوم محنتی اور بلند حوصلے کی مالک قوم ہے. جس طرح سے چین کی تعمیر اور ترقی میں کوشا ہے اور شہنگائی کی بلند و بالا عمارتیں شنگائی کا سلیقہ شنگائی کی صاف ستھرا سڑکیں اور شنگائی کا جو ایک روج ہے وہ دیکھ کر یہ اندازہ ہوتا ہے کہ آنے والا دور چین کا ہے اور چینی قوام پوری دنیا پہ چھا جائیں گی چین کا راستہ امن کا راستہ ہے اور شہنگائی میں جو ایک امن کا ماحول تھا اسے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں چاہے وہ بیلٹ اینڈ روڈ اینیشٹ ہو یا چاہے وہ کوریڈورز ہوں پوری میں چائنہ اپنا ایک جامعہ کردار ادا کرے گا اور کرونا کے بعد جس طرح سے چین نے ایک ترقی کی اڑان بھری ہے اب چین کا راستہ کوئی بھی نہیں روک سکتا اور چین پوری دنیا پر اپنی اثر و رسوخ سے امن کے ساتھ پیار کے ساتھ محبت کے ساتھ حکمرانی کرنے جا رہا

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *